بھوپال یکم اپریل(ایس او نیوزآ/ئی این ایس انڈیا) بی جے پی حکومت مدھیہ پردیش میں مدرسہ بورڈ کی طرف سے مدرسوں میں زیر تعلیم طلباء کو’وطن سے محبت کی مذہب اسلام میں کیا اہمیت ہے‘‘کے موضوع پر نصاب تیار کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ جان سکیں کہ جس مذہب کے وہ پیروکار ہیں، اس میں آپ وطن سے وفاداری اور محبت کرنے کو کتنا بلند مقام دیا گیا ہے۔بلکہ ریاست کے مدارس میں نریندر مودی،دین دیال اپادھیائے، مولانا ابوالکلام آزاد، اے پی جے عبدالکلام اور شیوراج سنگھ چوہان سمیت ملک کی کئی مشہور شخصیات کی عظیم کہانیوں کی تعلیم بھی طلباء و طالبات کو دیں گے، تاکہ وہ ان کی طرف سے زندگی میں کئے گئے تنازعات اور ان کی کامیابیوں کے بارے میں جان سکیں۔
واضح ہوکہ ملک کے علماء کی طرف سے اسی پس منظراورحکومت کے ارادوں کے پیش نظرمرکزی مدرسہ بورڈکی مخالفت کی جاتی رہی ہے کہ اس طرح آزادمدارس کے نصاب میں بھی مداخلت کی جائے گی اوربعدمیں بھگوارنگ میں رنگ دیاجائے گا۔یہ بات اب پوری طرح ثابت ہوتی جاری ہے کہ جودمدارس سرکارکے تحت چل رہے ہیں ان کوبھگوارنگ میں رنگنے کاکھیل شروع ہوچکاہے۔ اس طرح کی خبریں مرکزی مدرسہ بورڈاورمدرسہ کی جدیدکاری کی وکالت کرنے والوں کے منہ پرایک طمانچہ ہے۔مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ کے چیئرمین سید عماالدین نے بتایا کہ مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ کی طرف سے مدرسوں میں پڑھنے والے طلباء کووطن سے محبت کی مذہب اسلام میں کیا اہمیت ہے۔موضوع پر نصاب تیار کیا جا رہا ہے۔اس کورس سے طالب علم یہ جان سکیں گے کہ جس مذہب کے وہ پیروکار ہیں، اس میں اپنے وطن سے وفاداری اور محبت کرنے کو کتنا بلند مقام دیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نہ صرف اس موضوع پر کورس تیار کر رہے ہیں، بلکہ ریاست کے مدارس میں نریندر مودی، دین دیال اپادھیائے، مولانا ابوالکلام آزاد، اے پی جے عبدالکلام اور شیوراج سنگھ چوہان سمیت ملک کے کئی مشہور شخصیات کی عظیم گاتھاو کی تعلیم بھی طلباء و طالبات کو دیں گے، تاکہ وہ ان کی طرف سے زندگی میں کئے گئے تنازعات اور ان کی کامیابیوں کے بارے میں جان سکیں۔انہوں نے کہا کہ ان تمام موضوعات کو مدرسے کے دوران میں لانے کے لئے ایک کمیٹی مشاورت کر رہی ہے اور جلد ہی اپنی رپورٹ ریاستی تعلیم کے مرکز کی منظوری کے پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ریاستی تعلیم کے مرکزسے ہمیں منظوری مل جائے گی، ان تمام موضوعات کو مدارس میں طلباء کو پڑھایا جائے گا۔سید نے بتایاکہ ہم اسے جلدسے جلد منظوری دلانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ آنے والے تعلیمی سیشن ہی ان موضوعات کوطلبہ وطالبات کوپڑھایاجاسکے۔انہوں نے بتایا کہ یہ کچھ نیا نہیں ہے۔یہپہلے سے ہی ہے اور کسی کو یہ مطلب نہیں نکالنا چاہیے کہ جومدرسے میں پڑھ رہے ہیں، انہیں اس کی معلومات نہیں ہیں۔یہ پہلے سے ہی مذہب میں ہے۔غور طلب ہے کہ مدھیہ پردیش میں اسکول کی تعلیم کے سیکشن کے تحت چلنے والے7401مدارس میں سے2535کوجدیدموضوعات کو پڑھانے کے لئے تسلیم کیاگیاہے۔ان میں 1254مدرسے پرائمری اور 1281ثانوی سطح کے تسلیم شدہ ہیں۔ان مدارس میں 2.30لاکھ طلباء و طالبات اردو تعلیم کے ساتھ دیگر موضوعات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔